21-Jul-2022 مزاحیہ قطعات
ہندی مسلمان
ایسے ویسے تو کب کے مٹ جاتے
اس میں کیا شک ہے ہم چنندہ ہیں
ساری دنیا کو ہم پہ حیرت ہے
کیسے ان نفرتوں میں زندہ ہیں
پائے کا شاعر
مقابلہ ہو تحت میں یا پھر ترنم میں
ٹکے گا سامنے میرے نہ چائے کا شاعر
کھلا کھلا کے شب و روز پائے بکرے کے
بنا دیا مجھے بیگم نے پائے کا شاعر
جنازے کی اذاں
اہلِ ایماں موت سے ڈرتے نہیں
مستقل ان کا عدم میں ہے مکاں
پھونک دی جاتی ہے ان کے کان میں
پیدا ہوتے ہی جنازے کی اذاں
جی ایس ٹی
جھوٹ کو سچ ماننے والے ہیں اصلی دیش بھگت
اب حکومت کی ہے ساری لوٹ جی اس ٹی فری
ہے ودھایک کی خریداری پہ اسپیشل ریبیٹ
ٹیکس سچی بات پر ہے جھوٹ جی اس ٹی فری
تضمین
نچا رہی ہے وہ انگلی پہ رات دن ہم کو
برا بھی کرتے تو اتنا برا نہ کرنا تھا
حوالے کرنا تھا بیوی کے عمر بھر کے لئے
"تو پال پوس کے اتنا بڑا نہ کرنا تھا"
اویسی سے
آپ کی آگ اگلتی ہوئی تقریروں سے
آپ سے ملک کے نارنگی پریشان بھی ہیں
کس طرح آپ ہیں ای ڈی کی نظر سے اوجھل
آپ سرکار مخالف ہیں مسلمان بھی ہیں